:-بسم اللہ الرحمن الرحیم
شجرہ
سلسلہ عالیہ نقشبندیہ, مجددیہ, سراجیہ
حمد سب تیری زات کبریا کے واسطے
اور درود و نعت شاہ انبیاء کے واسطے
اور سب اصحابِ و آل مصطفیٰ کے واسطے
یا الٰہی در پہ آیا ہوں دعا کے واسطے
بوجھ عصیاں سر پہ لایا ہوں التجا کے واسطے
بخش دے محمد مصطفےٰ کے واسطے
اپنے الطاف و کرم سے شربت وحدت پلا
دل ہو پر انوار حق سے وہ دوا جلدی پلا
حضرت صدیق اکبر ذوالعطا کے واسطے
رحم فرما اور نگاہ کر چشم کرم سے
دور ہو اس دل کی ظلمت اور پر ہو عشق سے
حضرت سلمان فارسی پیشوا کے واسطے
دین و دنیا کے تفکر سے مجھے آزاد کر
اپنے نام پاک کی الفت سے دل آباد کر
حضرت جعفر امام الصادقین کے واسطے
حب اسم ذات سے کر دے میرا سینہ نگار
غم رہے تیرا صدا بس ہے یہی باغ و بہار
شاہ خواجہ با یزید مقتدا کے واسطے
نفس شیطان کا بنا ہوں رات دن یا رب غلام
کر عنایت سے تیرے در کا مجھے یا رب غلام
شاہ خواجہ ابوالحسن پیر زماں کے واسطے
لطف کر مجھ پر تو اب اور چاہ ظلمت سے نکال
دیدے عشق و معرفت کا مجھ کو یارب ملک و مال
خواجہ یوسف شہ شاہ و گدا کے واسطے
جی بہتی دستی کے کیا ہے تقدیر میرے بار میں
کچھ وسیلہ ہو قبولیت کا اس سرکار میں
خواجہ عبدالخالق خضری صفت کے واسطے
اپنی خواہش کو کروں میں کیا بیاں تیرے حضور
دلمیں اور آنکھوں میں بھر نہ لے سربسر وحدت کا نور
خواجہ عارف حبیب کبریا کے واسطے
لطف فرما فیض ہمت نکتہ دل پر میرے
چمکے جو نور شریعت نکتہ دل پر میرے
شاہ بہاؤ الدین شاہ نقشبند کے واسطے
باغ عرفاں سے میرے دل میں بسا دے ایک پھول
میں ہوں عاصی پر معاصی عرض ہو جلدی قنول
شاہ علاؤ الدین عطار کے واسطے
نفس شیطان فکر میں اپنی اپنی گھات سے کسطرح میں بچ سکوں ان دشمنوں کے ہاتھ سے
خواجہ عزیزاں با صفا کے واسطے
ہو گی ظلمت کدہ میں عمر ساری تے بسر
بخشدے وہ نور عرفاں جسے تو آوے نظر
رحم فرما باقی باللہ با خدا کے واسطے
کر عطا تو ایک ہمت سوے احمد سے مجھے
اور دیکھا نور حقیقت خوئے احمد سے مجھے
شیخ احمد الف ثانی رہنما کے واسطے
ظلمت عصیاں کے باعث ہے مکدر دل کا نور
ابر ظلمت کو اٹھا دے محبوب حق کا بھر دے نور
خواجہ معصوم محبوب خدا کے واسطے
قال ابتر حال ابتر سب میرے ہیں کام
پر توقع ہے قوی سب خیر ہوویں میرے کام
شیخ ضیف الدین شاہ اولیا کے واسطے
دین و دنیا کا نہیں ہرگز میرے دل میں خیال
میرے دل میں ایک زرہ درد کا حادی تو ڈال
خواجہ سید نور محمد رازدان کے واسطے
گرچہ نالائق ہوں میں بدکار اور ظالم جہول
یہ میرا مقصد دل ہوے کسی صورت حصول
مرزا صاحب جان جاں دہلوی کے واسطے
عشق اور عرفاں سے سینے میں ہو ایسی بہار
دل رہے پر درد آنکھیں سدا ہوں اشکبار
حضرت ابو سید حسین متقی و پارسا کے واسطے
آگ اپنے عشق کی بھر پور دے دل بیمار میں
کچھ کمی نہ ہوگی اس تیری سرکار میں
حضرت احمد سید پیر ھدی' کے واسطے
کیا کروں میں عرض جو گزرے ہیں مجھ پر رنج ع غم
چار جانب شر ہی شر ہے کر فضل بہر کرم
حضرت حاجی دوست محمد دلربا کے واسطے
اے میرے اللہ کر ہر وقت ہر لیل و نہار
عشق میں لپنے مجھے بے صبر و بیتاب و بیقرار
حضرت عثمان شاہ ملک بقا کے واسطے
بس بچا لے نفس شیطان سے الہی میرا دل
کر دے روشن نور عرفاں سے میرا دل
حضرت محمد سراج الدین شمس الضحی کے واسطے
گرچہ میں ہوں روسیاں اور پر خطا اے شاہ زماں
پر تیرا در خیر کا اب چھوڑ کر جاؤں کہاں
اپنے پیر و مرشد نور فتح علی شاہ سائیں پیر حق کے واسطے
ان بزرگوں کو شمع لایا ہوں میں ہو کر ملول
کیجئو تو عرض میری ان کی برکت سے قبول
حضرت سائیں پیر و مرشد محمد علی شاہ حق کے ولی کے واسطے
ہاتھ اٹھاؤ تیرے آگے مانگوں میں دعا
کر دے قبول میری دعا اپنے پیارے, ہمارے
پیر و مرشد سائیں محمد شاہ کے واسطے
آپ کی دعاؤں کا طلبگا
محمد اکبر